آ رہی ہے یہ کربلا سے صدا

آ رہی ہے یہ کربلا سے صدا

آنے والے یزید بھی سُن لیں


روشنی قتل ہو نہیں سکتی

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

دیگر کلام

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

خدا نے ذہن بھی تم کو دیا ہے

کرنا ہے اندر اجالا ، تو شفق جلدی سے لو

دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

سلام آپ پہ آقا کہ آپ احمد ہیں

لفظوں میں سکت ہے نہ معانی کا قرینہ

اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

کوئی ہے کہاں جو بتا سکے ، بلغ العلی بکمالہ ٖ