خدا نے ذہن بھی تم کو دیا ہے

خدا نے ذہن بھی تم کو دیا ہے

نہ اپنے جال میں محصور رہنا


ہڑپ کر لے تکبّر نیکیوں کو

تکبّر سے ہمیشہ دور رہنا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

ایک لمحے کی بھی نہ ہو تاخیر

جہالت سے لاعلم جاہل رہے

جھوٹی سہی یہ بات، بڑائی سے کم نہیں

اللہ کی رحمت کو صدا دیتی ہے خیرات

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

کرنا ہے اندر اجالا ، تو شفق جلدی سے لو

دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

آ رہی ہے یہ کربلا سے صدا

سلام آپ پہ آقا کہ آپ احمد ہیں