دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

مٹّی ہی اگر کُوچہء سرکار کی مِل جائے


جنّت میں محل ، اپنا بنالُوں گا مظفّؔر

پر چھائیں اگر آپ کی دیوار کی مِل جائے


مٹّی ہی اگر کُوچہء سرکار کی مِل جائے

جنّت میں محل ، اپنا بنالُوں گا مظفّؔر


پر چھائیں اگر آپ کی دیوار کی مِل جائے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

جھوٹی سہی یہ بات، بڑائی سے کم نہیں

اللہ کی رحمت کو صدا دیتی ہے خیرات

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

خدا نے ذہن بھی تم کو دیا ہے

کرنا ہے اندر اجالا ، تو شفق جلدی سے لو

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

آ رہی ہے یہ کربلا سے صدا

سلام آپ پہ آقا کہ آپ احمد ہیں

لفظوں میں سکت ہے نہ معانی کا قرینہ

اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے