اغیار کریں گے نہ کبھی یار کریں گے

اغیار کریں گے نہ کبھی یار کریں گے

جو لطف و کرم سید ابرار کریں گے


جھکتا ہے تیرے نام مقدس پہ مرا سر

یہ جرم نیازی ہے تو سو بار کریں گے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

بخشا سکوں ہے گنج شکر تیرے جام نے

من گهن من گھن نازاں والیا اساں مجبوراں دیاں عرضاں

بات بگڑی تیری چوکھٹ پہ بنی دیکھی ہے

بخشش کا میرے مولا نے سامان کر دیا

دنیا بھی ملی دیں بھی ملا ہے تیرے در سے

کملی والیا ہجر تیرے وچہ اسمان رو رو کملے ہوے

محبوباں دے ہو کے ریئے کدی غیراں کول نہ بیئے

جے چاہوے کوئی قرب سجن دا اٹھ پشلی راتیں رو وے

یاریاں لا کے توڑ نبھائے نہ بنئے جگ دا ہاسہ

اوہناں کولوں نہیں فیض کسے نوں جیہڑے ہوون لوک کمینے