بخشش کا میرے مولا نے سامان کر دیا

بخشش کا میرے مولا نے سامان کر دیا

اپنے نبی کا مجھ کو ثنا خوان کر دیا


بتلا کے مصطفیٰ نے سوالات کے جواب

پرچہ حساب کا بڑا آسان کر دیا

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

مجبوراں مہجوراں تائیں کیڑا دیوے آن دلاسے

یہ میکدہ ہے نگاہوں کا جام چلتا ہے

بخشا سکوں ہے گنج شکر تیرے جام نے

من گهن من گھن نازاں والیا اساں مجبوراں دیاں عرضاں

بات بگڑی تیری چوکھٹ پہ بنی دیکھی ہے

دنیا بھی ملی دیں بھی ملا ہے تیرے در سے

اغیار کریں گے نہ کبھی یار کریں گے

کملی والیا ہجر تیرے وچہ اسمان رو رو کملے ہوے

محبوباں دے ہو کے ریئے کدی غیراں کول نہ بیئے

جے چاہوے کوئی قرب سجن دا اٹھ پشلی راتیں رو وے