اشکوں سے گنہگار کے ہیں داغ مٹے

اشکوں سے گنہگار کے ہیں داغ مٹے

توبہ کے ندامت نے ہیں در کھول دیے


نامے میں مرے کوئی عمل نیک نہ تھا

اس میں مری سرکارؐ نے الطاف بھرے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

ہم دوشِ گلِ تر ہے ہوا برگِ خزاں

لے جاتے سرِ عرش ہیں تخئیل کے پر

کر صاحبِ اوصاف ! کوئی وصف عطا

آقاؐ نے دی دنیا میں اخوّت کو جلا

سرکارؐ نے تاریخ کا رخ موڑ دیا

جو حبِّ محمدؐ میں گرفتار ہوئے

گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا

ہر صاحبِ ایمان کے ایماں ہیں وہی

ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا