ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا

ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا

ہر شخص کہ تھا کینہ و نفرت سے بھرا


طلعت ہوئی خورشیدِ رسالت کی یہاں

دنیا کو شہِؐ دیں نے محبت سے بھرا

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

اشکوں سے گنہگار کے ہیں داغ مٹے

جو حبِّ محمدؐ میں گرفتار ہوئے

گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا

ہر صاحبِ ایمان کے ایماں ہیں وہی

سر روضۂ سرکارؐ کی دہلیز پہ ہے

ہم ہجر کے ماروں کا کوئی حال نہیں

طائر ہیں فضا سے ترا روضہ تکتے

وابستہ مرے دل سے ہے یوں خاکِ حرم

ہر وقت ہے آقاؐ کی غلاموں پہ نظر