ہم ہجر کے ماروں کا کوئی حال نہیں

ہم ہجر کے ماروں کا کوئی حال نہیں

پوچھے ابھی سرکارؐ نے احوال نہیں


بخشیں ہمیں طیبہ کی حضوری آقاؐ

رہتے تو فقیر آپؐ کے بے حال نہیں

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا

ہر صاحبِ ایمان کے ایماں ہیں وہی

ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا

سر روضۂ سرکارؐ کی دہلیز پہ ہے

طائر ہیں فضا سے ترا روضہ تکتے

وابستہ مرے دل سے ہے یوں خاکِ حرم

ہر وقت ہے آقاؐ کی غلاموں پہ نظر

سب قربِ محمدؐ کی بدولت ہے وقار

قرآن کے احکام ہیں آقاؐ کے طریق