دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا

دنیا سے نہ دنیا کے سکندر سے ملا

ہے جو بھی ملا لطفِ پیمبرؐ سے ملا


جب سے ہے اماں رحمتِ آقاؐ کی ملی

یہ دل کسی صوفی نہ قلندر سے ملا

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

آقاؐ نے دی دنیا میں اخوّت کو جلا

سرکارؐ نے تاریخ کا رخ موڑ دیا

اشکوں سے گنہگار کے ہیں داغ مٹے

جو حبِّ محمدؐ میں گرفتار ہوئے

گر ایک جھلک آپؐ کے انوار کی ہو

ہر صاحبِ ایمان کے ایماں ہیں وہی

ماحولِ شبِ تار تھا ظلمت سے بھرا

سر روضۂ سرکارؐ کی دہلیز پہ ہے

ہم ہجر کے ماروں کا کوئی حال نہیں

طائر ہیں فضا سے ترا روضہ تکتے