دیکھو محفل میں کیسے سرور آئے ہیں

دیکھو محفل میں کیسے سرور آئے ہیں

آئے ہیں جھوم کر ابر نور آئے ہیں


دل ہی کہہ رہا نیازی میرا

آج محفل میں میرے حضور آئے ہیں

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

عشق محبوب کے دامن میں گہر رکھتے ہیں

رحمت حضور کی ہے کرم ہے قدیر کا

خدائی ان پہ مرتی ہے جو ہوتے ہیں خدا والے

سرکار دو جہاں کی ہیں شاناں نرالیاں

وہی خوشحال ہوتے ہیں جو ان کے غم میں روتے ہیں

در در دھکے کھاندے رہندے جیہڑے اک درتے نہیں ٹکدے

ہیں ہم بھی در پہ تیرے آ پڑے غریب نواز

مانگے نہیں کسی سے گدا میرے غوث کا

مصطفے کی محبت ہی کام آئے گی

دیکھئے تو ذرا حصار کرم