دشمنوں کو پچھاڑنے کے لئے

دشمنوں کو پچھاڑنے کے لئے

کام آئے نہ قوتِ بازو


پہلوان اصل میں وہ ہوتا ہے

اپنے غصّے پہ جو رکھے قابو

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

اتنی تیز چلے آندھی

آئنے کو شکل دینا سیکھ لو

کچھ چڑھائی کے اوپر

ہر ملاقات ہو سلام کے ساتھ

خود نمائی بھی ہے عجب سیلاب

طیش کا طیش سے جواب نہ دو

زہر گڑ کی طرح چٹاتی ہے

جستجو کا ہے سلسلہ جاری

پختگی اس کی خام ہے لوگو

روح قیدی ہے جسم زنداں ہے