آئنے کو شکل دینا سیکھ لو

آئنے کو شکل دینا سیکھ لو

نقل کو بھی اصل دینا سیکھ لو


صبر کر کے جاہلوں کی بات پر

تم زکوٰۃِ عقل دینا سیکھ لو

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

سر جھکا دے جو روح کا اپنی

جو اترتی ہے آپ کے اندر

جیتے جی خیر سے جو دور رہا

اپنے پیچھے بھی جھانک کر دیکھو

اتنی تیز چلے آندھی

کچھ چڑھائی کے اوپر

ہر ملاقات ہو سلام کے ساتھ

خود نمائی بھی ہے عجب سیلاب

دشمنوں کو پچھاڑنے کے لئے

طیش کا طیش سے جواب نہ دو