جو اترتی ہے آپ کے اندر

جو اترتی ہے آپ کے اندر

ایسی تاریک راہ سے ڈریئے


ہو کسی سے نہ آپ خوفزدہ

لیکن اپنے گناہ سے ڈریئے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

ہر عمل میں چھُپی عبادت ہے

ہر ارادہ سبیل ہوتا ہے

اے خدا رحم سے رعایت سے

لفظ معدوم ہونے لگتے ہیں

سر جھکا دے جو روح کا اپنی

جیتے جی خیر سے جو دور رہا

اپنے پیچھے بھی جھانک کر دیکھو

اتنی تیز چلے آندھی

آئنے کو شکل دینا سیکھ لو

کچھ چڑھائی کے اوپر