روح قیدی ہے جسم زنداں ہے

روح قیدی ہے جسم زنداں ہے

پیرہن میں بھی کتنا عریاں ہے


جو گناہوں پر اپنے اِترائے

آدمی وہ نہیں وہ شیطاں ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

دشمنوں کو پچھاڑنے کے لئے

طیش کا طیش سے جواب نہ دو

زہر گڑ کی طرح چٹاتی ہے

جستجو کا ہے سلسلہ جاری

پختگی اس کی خام ہے لوگو

جسم کو روح میں اتارا کر

نہ اٹھائی ہوں سختیاں جس نے

عدل ہو جاؤ پیار ہو جاؤ

زندگی نے بھی ظلم کم نہ کئے

چہرہ آہنگ میں بھی ہوتا ہے