فاقہ کشی میں بھی جہاں بٹتا دکھائی دے

فاقہ کشی میں بھی جہاں بٹتا دکھائی دے

دُنیا میں در حضورؐ کا یکتا دکھائی دے


ارض و سما بھی وجد میں آجاتے ہیں شکیلؔ

جب رحمتِ حضورؐ کو منگتا دکھائی دے

شاعر کا نام :- محمد شکیل نقشبندی

کتاب کا نام :- نُور لمحات

دیگر کلام

اے مرے زندہ نبیؐ مجھ کو بھی زندہ کردے

تیرے ہر حکم پر ہوں فدا یا نبیؐ

کبھی بھی عشق کو قربانیوں پہ غم نہیں ہوتا

بزمِ آقاؐ میں کبھی عشق دکھاوا نہ کریں

غمِ رسولؐ کی شادابیوں میں کھو جائوں

عشق میں آپ کے جینا ہو تو مرنا کیسا

درد رعنائیوں میں ڈھلتے گئے

سیرتِ امام حسنؑ کے یہ جتنے بھی باب ہیں

خوش نصیبی ہے کہ سخن میں مرے

علم کے شہر ہوں در پر حاضر