جنّت کو مصطفیٰ کی حکومت پہ ناز ہے

جنّت کو مصطفیٰ کی حکومت پہ ناز ہے

ہم عاصیوں کو ان کی شفاعت پہ ناز ہے


شہرت کی ہے طلب نہ امارت کی ہے ہوس

ہم کو تو ان کی چشمِ عنایت پہ ناز ہے

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

جلوہ ہو بسا قلب میں محبوبِ خدا کا

ان کے چہرے پہ ستاروں کا گماں ہوتا ہے

مدحِ رسولِ پاک ہو حمد و ثنا کے ساتھ

ایک شعر

دونوں جہاں کے مالک و مختار آپ ہیں

لاریب اپنے وقت کا سلطان بن گیا

وہ امّی تھے مگر دنیا کو حکمت کا شرف بخشا

دل میں عشقِ نبی کی دولت ہے

فکر و فن نذرِ شہنشاہِ عرب ہو جائے

د ل کو عشقِ شہِ والا کی طلب ہو جائے