دل میں عشقِ نبی کی دولت ہے

دل میں عشقِ نبی کی دولت ہے

مال و زر کی نہیں ضرورت ہے


مجھ کو طیبہ میں دفن کر دینا

بس یہی آخری وصیّت ہے

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

ایک شعر

دونوں جہاں کے مالک و مختار آپ ہیں

جنّت کو مصطفیٰ کی حکومت پہ ناز ہے

لاریب اپنے وقت کا سلطان بن گیا

وہ امّی تھے مگر دنیا کو حکمت کا شرف بخشا

فکر و فن نذرِ شہنشاہِ عرب ہو جائے

د ل کو عشقِ شہِ والا کی طلب ہو جائے

نعت گوئی ہی مرا ذوقِ ادب ہو جائے

اک تجلی بھی ادھر ماہِ عرب ہوجائے

ہونٹوں پہ مرے ذکرِ نبی ذکرِ خدا ہے