وہ امّی تھے مگر دنیا کو حکمت کا شرف بخشا

وہ امّی تھے مگر دنیا کو حکمت کا شرف بخشا

شعور و آگہی، فکر و نظر، علمی شغف بخشا


شعورِ بندگی صحرا نشینوں کو عطا کر کے

تمدّن کا طریقہ، زندگانی کا ہدف بخشا

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

مدحِ رسولِ پاک ہو حمد و ثنا کے ساتھ

ایک شعر

دونوں جہاں کے مالک و مختار آپ ہیں

جنّت کو مصطفیٰ کی حکومت پہ ناز ہے

لاریب اپنے وقت کا سلطان بن گیا

دل میں عشقِ نبی کی دولت ہے

فکر و فن نذرِ شہنشاہِ عرب ہو جائے

د ل کو عشقِ شہِ والا کی طلب ہو جائے

نعت گوئی ہی مرا ذوقِ ادب ہو جائے

اک تجلی بھی ادھر ماہِ عرب ہوجائے