مدحت میں نظر آتی ہے معراج کی رہ

مدحت میں نظر آتی ہے معراج کی رہ

رحمت کے وسیع بحر کی امواج کی رہ


کرتی ہے زمانے کی ہر اک حرص پرے

ہے اوجِ سخن پر بھی یہی راج کی رہ

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

قربان دل و جاں سے ہیں شہؐ پر حب دار

ہیں شاہِؐ مدینہ مرے طاہر سالار

دربار پہ آقاؐ کے جو فریاد کریں

الفاظ پہ اعجاز کی کلیاں ہیں کھلیں

ہر بات کو تحقیق کی میزان پہ لا

ہم دوشِ گلِ تر ہے ہوا برگِ خزاں

لے جاتے سرِ عرش ہیں تخئیل کے پر

کر صاحبِ اوصاف ! کوئی وصف عطا

آقاؐ نے دی دنیا میں اخوّت کو جلا

سرکارؐ نے تاریخ کا رخ موڑ دیا