دربار پہ آقاؐ کے جو فریاد کریں

دربار پہ آقاؐ کے جو فریاد کریں

ہر دکھ سے دلِ زار کو آزاد کریں


ہوں اتنی عطائیں کہ ہو دامان خجل

سائل کی شہِؐ دین یوں امداد کریں

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

اے گنبدِ خضریٰ تری رنگت ہے خوب

گردن مری جھکتی نہیں باطل کی سمت

ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

قربان دل و جاں سے ہیں شہؐ پر حب دار

ہیں شاہِؐ مدینہ مرے طاہر سالار

الفاظ پہ اعجاز کی کلیاں ہیں کھلیں

ہر بات کو تحقیق کی میزان پہ لا

مدحت میں نظر آتی ہے معراج کی رہ

ہم دوشِ گلِ تر ہے ہوا برگِ خزاں

لے جاتے سرِ عرش ہیں تخئیل کے پر