اے گنبدِ خضریٰ تری رنگت ہے خوب

اے گنبدِ خضریٰ تری رنگت ہے خوب

ہر گل کو کلی کو تری رغبت ہے خوب


تجھ سے ہے زمانے میں بہاروں کو فروغ

مرہون تری خوبی جنّت ہے خوب

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

صدّیقؓ کی نسبت ہے وراثت میری

طیبہ کے بنے لوگ ہیں جتنے شہری

معلوم رہے شاد خدائی کس میں؟

تعبیر تری خواب! کہاں سے لائوں

جو انؐ کی محبت میں ہوئے دیوانے

گردن مری جھکتی نہیں باطل کی سمت

ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

قربان دل و جاں سے ہیں شہؐ پر حب دار

ہیں شاہِؐ مدینہ مرے طاہر سالار

دربار پہ آقاؐ کے جو فریاد کریں