الفاظ پہ اعجاز کی کلیاں ہیں کھلیں

الفاظ پہ اعجاز کی کلیاں ہیں کھلیں

ہر سطر میں خوشبوئیں مدینے کی ملیں


اشعار میں ہے آپؐ کے روضے کی بہار

مدحت میں ہیں قرآن کی آیات سجیں

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

گردن مری جھکتی نہیں باطل کی سمت

ہے اذن حضوری کا ملا پہلی بار

قربان دل و جاں سے ہیں شہؐ پر حب دار

ہیں شاہِؐ مدینہ مرے طاہر سالار

دربار پہ آقاؐ کے جو فریاد کریں

ہر بات کو تحقیق کی میزان پہ لا

مدحت میں نظر آتی ہے معراج کی رہ

ہم دوشِ گلِ تر ہے ہوا برگِ خزاں

لے جاتے سرِ عرش ہیں تخئیل کے پر

کر صاحبِ اوصاف ! کوئی وصف عطا