شبیرؑ اگر دل میں ترا نقشِ قدم ہے

شبیرؑ اگر دل میں ترا نقشِ قدم ہے

کچھ خوف ہے محشر کا نہ اعمال کا غم ہے


یہ بھید کھلا حر کے مقدر سے جہاں میں

جنت تو ترے ایک تبسم سے بھی کم ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

چھیڑو نہ مجھے اے مرے دلدار ملنگو

ہے علم و آگہی کا سمندر علیؑ کا نام

جلائیں مردے ٹھوکر سے، ابھاریں ڈوبتا سورج

اللہ رے بانکپن ابو طالب کے لال کا

غمِ حسینؑ کے آنسو ہیں اپنی آنکھوں میں

ہری ہو کر مری شاخِ تمنا اور ہلتی ہے

اسلام کھو چکا تھا غرورِ یزید میں

خلدِ بریں کی راہ کا رہبر ہے تو حسین

اب بھی آتی ہے یہ آوازِ رباب

پانی پانی کر گئی دریا کو اک بچے کی پیاس