ان کی فطرت ہے ہر اک مومن سے لڑنا بے سبب

ان کی فطرت ہے ہر اک مومن سے لڑنا بے سبب

ان سے پہلے بھی کئی شیطاں صفت آئے گئے


یہ تو کیا ہیں غور سے دیکھا، تو ان کی بھیڑ میں

کچھ نبوت پر بھی شک کرتے ہوئے پائے گئے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

اب بھی آتی ہے یہ آوازِ رباب

پانی پانی کر گئی دریا کو اک بچے کی پیاس

اے کفر کے فتووں کی دکاں کھولنے والو

تو کفرِ کل کی ڈھال میں ایمانِ کل کا وار

فرعونِ عصر نو کے نمک خوار نوکرو

ہر درد کے لبوں پہ سجا ہے دوا کا نام

ہر ایک اشک شبنم برگِ گل نجات

انسانیت کو روپ بدلنا سکھا دیا

حسینؑ جس کے گدا گروں نے بہشت بیچی زمین پر بھی

مولا حسینؑ تیری مودت سے عہد ہے