انسانیت کو روپ بدلنا سکھا دیا

انسانیت کو روپ بدلنا سکھا دیا

قطرے کو بحرِ تند میں ڈھلنا سکھا دیا


تو نے بشر کی آبلہ پائی کو اے حسین ؑ

خنجر کی تیز دھار پہ چلنا سکھا دیا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

تو کفرِ کل کی ڈھال میں ایمانِ کل کا وار

فرعونِ عصر نو کے نمک خوار نوکرو

ان کی فطرت ہے ہر اک مومن سے لڑنا بے سبب

ہر درد کے لبوں پہ سجا ہے دوا کا نام

ہر ایک اشک شبنم برگِ گل نجات

حسینؑ جس کے گدا گروں نے بہشت بیچی زمین پر بھی

مولا حسینؑ تیری مودت سے عہد ہے

تاجدارِ قلب و جاں بحرِ سخا عباسؑ ہے

جو ناطقِ قرآں نے دیا نوکِ سناں سے

خیراتِ علم و بخششِ محشر متاعِ خلد