جو ناطقِ قرآں نے دیا نوکِ سناں سے

جو ناطقِ قرآں نے دیا نوکِ سناں سے

پیغام وہ دنیا سے مٹے گا نہ مٹا ہے


قانونِ حسین ابنِ علی برسرِ صحرا

عباس نے ہاتھوں کو قلم کر کے لکھا ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

ہر ایک اشک شبنم برگِ گل نجات

انسانیت کو روپ بدلنا سکھا دیا

حسینؑ جس کے گدا گروں نے بہشت بیچی زمین پر بھی

مولا حسینؑ تیری مودت سے عہد ہے

تاجدارِ قلب و جاں بحرِ سخا عباسؑ ہے

خیراتِ علم و بخششِ محشر متاعِ خلد

شبیرؑ تو نے درد کا ایواں سجا دیا

نیزے کی نوک دوشِ نبیؐ زینِ ذوالجناح

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

حشر والو ہمیں محشر کی ضرورت کیا تھی؟