وہ جسے دید کا ایک جام پلا دیتے ہیں

وہ جسے دید کا ایک جام پلا دیتے ہیں

فرش تا عرش سبھی پردے اٹھا دیتے ہیں


میرے محبوب کے دیوانے نیازی اکثر

نام محبوب پر ہر چیز لٹا دیتے ہیں

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

سرور کونین کی کونین پر رحمت رہی

لوگ جیتے ہیں زندگی کے لئے

سرسبز میرے گلشن دل کی کھلی رہے

غمی منگناں نہ خوشی منگناں ہاں

مدینے جو چمکن اوہ تارے نے وکھرے

جس جگہ آقا ترا نقش قدم ہوتا ہے

درد دل ہو تو یوں دوا کیجئے

واگاں کھلیاں تیریاں آج چناں تیری طبع نہ سدا آزاد رئیگی

تیرے ہجر اندر جو جو حال ہو یا دس دتا اے اکھاں دے پانیاں نے

اوس عاشق دے بھاگ سولڑے نے جنہوں روز حبیب دی دید ہندی