لوگ جیتے ہیں زندگی کے لئے

لوگ جیتے ہیں زندگی کے لئے

زندگی ہو تو بندگی کے لئے


یہ بھی کچھ کم نہیں عبادت سے

آدمی ہو جو آدمی کے لیے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

بے خبر چشم تر تو ہونے دے

میں کی شان سوہنے نبی دی سناواں

سارے نبیاں چون محبوبا شان سوائی تیری اے

ساڈا تے کچھ وی جانا نہیں ایہہ دنیا جیکر نہیں من دی

سرور کونین کی کونین پر رحمت رہی

سرسبز میرے گلشن دل کی کھلی رہے

غمی منگناں نہ خوشی منگناں ہاں

مدینے جو چمکن اوہ تارے نے وکھرے

وہ جسے دید کا ایک جام پلا دیتے ہیں

جس جگہ آقا ترا نقش قدم ہوتا ہے