بے خبر چشم تر تو ہونے دے

بے خبر چشم تر تو ہونے دے

آہ غم میں اثر تو ہونے دے


وقت کے در پہ کیسے دستک دوں

جانے والے سحر تو ہونے دے

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

ان کی رحمت کا آسرا مانگو

سوئے طیبہ نظر گئی ہو گی

یہ چاک گریباں در سرور پہ سلے گا

جب خیال حضور آتا ہے

ذات جب مہربان ہوتی ہے

میں کی شان سوہنے نبی دی سناواں

سارے نبیاں چون محبوبا شان سوائی تیری اے

ساڈا تے کچھ وی جانا نہیں ایہہ دنیا جیکر نہیں من دی

سرور کونین کی کونین پر رحمت رہی

لوگ جیتے ہیں زندگی کے لئے