یہ چاک گریباں در سرور پہ سلے گا

یہ چاک گریباں در سرور پہ سلے گا

گلشن تری امید کا اُس در پہ کھلے گا


در در پہ اگر دے گا نیازی تو دھائی

در در کے سوا تجھ کو کبھی کچھ نہ ملے گا

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

چاند تاروں کی بات ہوتی ہے

محمد مصطفیٰ کے در کا تو ادنی گدا بن جا

نام احمد کی جو رو رو کے دہائی دیں گے

ان کی رحمت کا آسرا مانگو

سوئے طیبہ نظر گئی ہو گی

جب خیال حضور آتا ہے

ذات جب مہربان ہوتی ہے

بے خبر چشم تر تو ہونے دے

میں کی شان سوہنے نبی دی سناواں

سارے نبیاں چون محبوبا شان سوائی تیری اے