کرم بن گئی ہے عطا ہوگئی ہے

کرم بن گئی ہے عطا ہوگئی ہے

نگاہِ نبی ﷺ آسرا ہو گئی ہے


غمِ مصطفٰی ﷺ سے بفضل تعالیٰ

طبیعت میری آشنا ہوگئی ہے


دیار رسول ﷺ خدا تک میں پہنچوں

یہ حسرت مدعا ہو گئی ہے


زمانہ ہمارا ادب کر رہا ہے

نظر آپ ﷺ کی ہم پہ کیا ہو گئی ہے


دیار نبی ﷺ کی گلی کو تو دیکھو

حقیقت کی رہ کا پتا ہو گئی ہے


محمد ﷺ کو جب بھی کسی نے ستایا

زباں ان کی وقفِ دعا ہو گئی ہے


میں محمود جب نعت پڑھنے لگا ہوں

یہ دنیا مری ہم نوا ہو گئی ہے

شاعر کا نام :- رشید محمود راجا

قربان میں ان کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں

اے کاش! شبِ تنہائی میں ، فُرقت کا اَلَم تڑپاتا رہے

کم نصیبوں کو ملے نوری سہارا یا نبیؐ

ہرکسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول

بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی

مل گئی بھیک آپؐ کے در کی

یا رب ترے محبوب کا جلوا نظر آئے

دل میں اترتے حرف سے مجھ کو ملا پتا ترا

چاند تارے ہی کیا دیکھتے رہ گئے

پہنچ گیا جو تمہارے در پر