یا رب ترے محبوب کا جلوا نظر آئے

یا رب ترے محبوب کا جلوا نظر آئے

اس نورِ مجسم کا سراپا نظر آئے


اے کاش کبھی ایسا بھی ہو خواب میں میرے

ہوں جس کی غلامی میں وہ آقا نظر آئے


روشن رہیں آنکھیں یہ مری بعدِ فنا بھی

گر وقتِ نزع وہ شہِ والا نظر آئے


تا حشر مری قبر میں ہو جائے اجالا

مرقد میں جو ان کا رُخ زیبا نظر آئے


جس در کا بنایا ہے گدا مجھ کو الہیٰ

اس در پہ کبھی کاش یہ منگتا نظر آئے


کس درجہ بنایا انہیں اللہ نے محبوب

ہر ایک کے دل کی وہ تمنا نظر آئے


آوؔ کہ شمع نعتوں کی ہر سمت جلائیں

ہر گوشئہ ہستی میں اجالا نظر آئے


کس آنکھ نے دیکھی ہے مثال ان کی جہاں میں

سرکار تو کونین میں یکتا نظر آئے


کعبہ اے ریاض اس کو بنالوں گا میں دل کا

گر نقشِ قدم مجھ کو نبی کا نظر آئے

شاعر کا نام :- ریاض الدین سہروردی

دیگر کلام

ہم پہ ہو تیری رحمت جم جم ، صلی اللہ علیک وسلم

رحمت برس رہی ہے محمد کے شہر میں

فیض اُن کے عام ہوگئے

آرزو کس کی کروں ان کی تمنا چھوڑ کر

اے عشقِ نبی میرے دل میں بھی سما جانا

نظر جمالِ رُخ نبی پر جمی ہوئی ہے جمی رہے گی

سرکار یہ نام تمھارا، سب ناموں سے ہے پیارا

بے کس پہ کرم کیجئے، سرکار مدینہ​

تصورِ درِ کعبہ میں وہ مزا ہے کہ بس

یہ آرزو نہیں کہ دعائیں ہزار دو