فیض اُن کے عام ہوگئے

فیض اُن کے عام ہوگئے

دو جہاں غلام ہوگئے


ان کے جو غلام ہوگئے

وقت کے امام ہوگئے


نام لیوا ان کے جو ہوئے

ان کے اونچے نام ہوگئے


واسطہ دیا جو آپ کا

میرے سارے کام ہوگئے


فرش سے وہ جا کے عرش پر

رب سے ہم کلام ہو گئے


جب بلایا آقا نے

خود ہی انتظام ہوگئے


مصطفے کی شان دیکھ کر

بادشاہ غلام ہوگئے


مقتدی ہیں سارے انبیاء

مصطفے امام ہوگئے


مدح خواں ہیں آپ کے خواص

نعت خواں عوام ہوگئے


صف بہ صف کھڑے ہیں سب شہید

اور حسین امام ہوگئے


وقف ِ نعت خوانی اے ریاض

میرے صبح و شام ہوگئے

شاعر کا نام :- ریاض الدین سہروردی

صبا درِ مصطفی ﷺ تے جا کے

نعتِ سرورؐ میں اگر لطفِ مناجات نہیں

سرکار غوثِ اعظم نظرِ کرم خدارا

بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی

یا نبی نسخہ تسخیر کو میں جان گیا

اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینہ جائیں گے

صبح میلادالنبی ہے کیا سہانا نور ہے

نظر میں ہے درِ خیرالوریٰ بحمداللہ

پائی نہ تیرے لطف کی حد سیّد الوریٰ

اے زمینِ عرب ، آسمانِ ادب