انسان کو سکون سے رہنا سکھا دیا

انسان کو سکون سے رہنا سکھا دیا

ہنس ہنس کے ظلم و جور بھی سہنا سکھا دیا


شبیرؑ تیری پیاس نے محشر کی شام تک

آنکھوں کی ہر فرات کو بہنا سکھا دیا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

وَرَفَعْنَا لَکَ زِکْرَکْ کَہ کے اوہنوں خالِق نے وَڈیایا

واجب خدا کی ذات ہے ممکن حسینؑ ہے

زندگی جو سوال کرتی ہے

جا آکھو محبوب میرے نوں کدی لے تتڑی دیاں ساراں

اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے

آقا رخِ انور جو مجھے دکھلائیں

اس درجہ ہے ضعف جاں گزائے اسلام

محمّدؐ کی چاہت دماغوں کی شاہی

چلا ہوں مدحتِ احمد سُنانے

بارش ہوئی جو لطف رسول کریم کی