بارش ہوئی جو لطف رسول کریم کی

بارش ہوئی جو لطف رسول کریم کی

اک پل میں فردِ جرم ڈھلی ہر اشیم کی


اپنے نیازی کتنے مقدر ہیں اوج پر

محفل سجائے بیٹھے ہیں درِ یتیم کی

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

من گهن من گھن نازاں والیا اساں مجبوراں دیاں عرضاں

وار دے ہر شے یار اپنے جے جتنی عشق دی بازی

خدا سے جو بھی مانگو تم بنام مصطفیٰ مانگو

مصطفیٰ آپ کی بدولت ہی

مارہرہ برکت نگری ہے قدم قدم پر برکت ہے

میرے کریم کوئے نبی کی گدائی دے

کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

جھوٹی سہی یہ بات، بڑائی سے کم نہیں

ثنا گو پتّہ پتّہ ہے خدایا دم بہ دم تیرا

ڈھونڈ دا اے