کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

مردے ٹھوکر سے جلائے تو ولی بنتا ہے


کوئی انساں شبِ ہجرت بڑے آرام کے ساتھ

بسترِ موت پہ سوئے تو علیؑ بنتا ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

خوشبو آں دے پلے آون جیہڑے راہوں یار گذر دا

جب بھی مجھ کو تنہا پاتی ہے نعت

مصطفے کی محبت ہی کام آئے گی

فکرِ بشر خیالِ نبوت کی دُھول ہے

جانِ گلزارِ مصطفائی تم ہو

دل! حدِّ تخیُّل سے بہت آگے چل

ترجمہ ہے کنزِ ایماں کا جو انگلش میں ہوا

انسانیت کو روپ بدلنا سکھا دیا

سامنے ہوں تو برملا کہئے