جب بھی مجھ کو تنہا پاتی ہے نعت

جب بھی مجھ کو تنہا پاتی ہے نعت

خود دل دروازے پر آتی ہے نعت


روزوں میں افطاری کرنے کے بعد

کتنی اچھی لکھی جاتی ہے نعت

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

قدماں دی آوازاے

حسین نوں چمیاں ایں

ایں شعاعِ نور ، آلِ سیّد السادات ہست

کوئی ہے کہاں جو بتا سکے ، بلغ العلی بکمالہ ٖ

ظلم، محسن نہیں ہوا کرتا

نکہت و رنگ و نور کا عالم

آرزوئے درِ یار

حبِ احمدؐ سے ہیں بن جاتے نصیب

غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا

بات بگڑی تیری چوکھٹ پہ بنی دیکھی ہے