کوئی ہے کہاں جو بتا سکے ، بلغ العلی بکمالہ ٖ

کوئی ہے کہاں جو بتا سکے ، بلغ العلی بکمالہ ٖ

کوئی آنکھ پردہ ہٹا سکے ، کشف الدجیٰ بجمالہٖ


کوئی ایسا ہے نہ کبھی ہوا ، حسنت جمیع خصالہٖ

کہا جس نے وہ بھی بلند ہوا ، صلّوا علیہ وآلہٖ

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

ہم کو دعویٰ ہے کہ ہم بھی ہیں نکو کاروں میں

نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے

نبیؐ کا نام بھی آرام جاں ہے

بَدہ دستِ یقیں اے دِل بدستِ شاہِ جیلانی

گُلوں سے دل کی زمینوں کو بھردیا تو نے

مدحتِ شافعِ محشر پہ مقرر رکھا

ماہ سیما ہے اَحْمدِ نوری

بنے ہیں دونوں جہاں شاہِ دوسرا کے لیے

نبی کا اشارہ شجر کو رسائی

بے کس پہ کرم کیجئے، سرکار مدینہ​