دل! حدِّ تخیُّل سے بہت آگے چل

دل! حدِّ تخیُّل سے بہت آگے چل

دنیا کی فضائوں سے بہت دور نکل


چل! ان کی محبت میں بھلا دے سب کچھ

اور قرب کے عرفان کا چکھ میٹھا پھل

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

اے کاش کھلیں نظر پہ جالی کے شگاف

شیرینیِ اسلوب ملی لفظوں کو

وجدان پہ الہام کے موتی اترے

جب روضۂ اطہر پہ دعا ہوتی ہے

جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

عالم میں بشر کی ہے جو تکریم آئی

یہ زیست مری اوجِ ہزیمت پر ہے

دنیا کو ملا نور تری سیرت سے

اک نکتہ یہی رب کی اطاعت کا ہے

ہرگز نہیں کاوش یہ شعوری ہوتی