اے کاش کھلیں نظر پہ جالی کے شگاف

اے کاش کھلیں نظر پہ جالی کے شگاف

آئینہ مرے بھی دل کا ہو جائے یہ صاف


سرکارؐ کے صدقے اور محبت کے طفیل

اللہ کرے مرے گناہوں کو معاف

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

احساس کی گل کاری ہے ان کا کرم

ایماں کی خبر کچھ دینی ہے مجھے

انسان کی عظمت کا باعث ہے درود

ممنون ہوں مجھ پر ہے آقاؐ کی نگاہ

ادراک کی ہر حد سے ہے آگے کی بات

شیرینیِ اسلوب ملی لفظوں کو

وجدان پہ الہام کے موتی اترے

جب روضۂ اطہر پہ دعا ہوتی ہے

جو دردِ محبت کی ہیں لذّت سمجھے

دل! حدِّ تخیُّل سے بہت آگے چل