ایماں کی خبر کچھ دینی ہے مجھے

ایماں کی خبر کچھ دینی ہے مجھے

’’در بزمِ وفا خجل نشینی ہے مجھے‘‘


الطاف کی التجا مرے آقاؐ ہے یوں

ہو خیر، کہ زندگی یہ جینی ہے مجھے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

تسکین فزا ہے حج و عمرہ کا سفر

لولاک لما کی ہے ہر وقت صدا

ہے نورِ شریعت بھی آقاؐ نے دیا

ترغیب میں رغبت میں ہے لطف و عطا

احساس کی گل کاری ہے ان کا کرم

انسان کی عظمت کا باعث ہے درود

ممنون ہوں مجھ پر ہے آقاؐ کی نگاہ

ادراک کی ہر حد سے ہے آگے کی بات

اے کاش کھلیں نظر پہ جالی کے شگاف

شیرینیِ اسلوب ملی لفظوں کو