کیا فکر جہاں نوکرِ سلطانِ وفا ہوں

کیا فکر جہاں نوکرِ سلطانِ وفا ہوں

میں قبر کی آغوش میں راحت سے رہوں گا


محشر کی تپش مجھ کو پریشاں نہ کرے گی

میں پرچمِ عباسؑ کے سائے میں رہوں گا

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

حشر والو ہمیں محشر کی ضرورت کیا تھی؟

چن اسم حضور دا رٹ دا اے

اُس دی گَل چھیڑو! جس دی اک گَل توں

خود نمائی بھی ہے عجب سیلاب

نفسی نفسی حضور دے باہجھ ساری کہندی حشر اندر مخلوقات ہوسی

رُوح سُورج کی طرح جسم اُجالے کی مثال

زمانے کی ہر نظر کا تارا علی تو ہے

شجاعت کا صدف مینارۂ الماس کہتے ہیں

فکرِ بشر خیالِ نبوت کی دُھول ہے

ہے نورِ شریعت بھی آقاؐ نے دیا