سرکارؐ نے تاریخ کا رخ موڑ دیا

سرکارؐ نے تاریخ کا رخ موڑ دیا

انسان سے انسان کا دل جوڑ دیا


تفریق تعصب کی مٹا دی ساری

جو بت تھا تکبر سے بھرا توڑ دیا

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

لمحہ ابھر رہا ہے فروع و اصول کا

عباسؑ کی وفا سے جسے بھی عناد ہو

اک جہاں یہ ہے اک جہاں آگے

مارہرہ برکت نگری ہے قدم قدم پر برکت ہے

بدکار ہیں عاصی ہیں زیاں کار ہیں ہم

کاش حاصل یہ سعادت مرے رب ہوجائے

اُچی تھاں تے نیوں لگایا دل میرا پیا ڈردا

’’سامانِ ہزار جستجو، یعنی، دل‘‘

اُس باغ پہ توحید کا پہرہ نہ ہو کیونکر؟

سارے نبیاں چون محبوبا شان سوائی تیری اے