صدّیقؓ کی نسبت ہے وراثت میری

صدّیقؓ کی نسبت ہے وراثت میری

یہ اعلیٰ وراثت ہے سعادت میری


محبوبِ زمانہ ہے گھرانہ میرا

ظاہر ہے زمانے میں نجابت میری

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

اگر نہ صبرِ مسلسل کی انتہا کرتے

شعر

طیبہ کی زمیں پر میں چلوں سر کے بل

منزل جو بشر کی سب سے برتر ہے آج

مرا وجود محمد کے نام سے قائم

جس جگہ آقا ترا نقش قدم ہوتا ہے

رضا کے نام پر سارا زمانہ ناز کرتا ہے

میرے کریم کوئے نبی کی گدائی دے

دریا ہو ‘ صبا ہو یا خیالات

منگتوں کو نوازا ہے تونگر کو دیا ہے