تو کفرِ کل کی ڈھال میں ایمانِ کل کا وار

تو کفرِ کل کی ڈھال میں ایمانِ کل کا وار

دوزخ کے راستے کا مسافر ہے تو کہ میں


تو پیروِ یزید میں نوکر حسینؑ کا

سچ سچ بتا کہ اصل میں کافر ہے تو کہ میں

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

اپنے پیچھے بھی جھانک کر دیکھو

آقا رخِ انور جو مجھے دکھلائیں

ایک دَر پر اگر سمٹ جاتے

درد ماہی دا منگ مولا توں ہووے دل وچ نور سویرا

نعت گوئی ہی مرا ذوقِ ادب ہو جائے

میں کی شان سوہنے نبی دی سناواں

اس دل میں روشنی ہے پانچوں کی عطا

کسی طرح کبھی غمگین وہ نہیں ہوتے

کملی والیا جلوہ وکھا مینوں ہر اک یار نگینے دا واسط ای

جھوٹی سہی یہ بات، بڑائی سے کم نہیں