ذرا احتیاط سے کام لے نہ زباں دراز ہو اس قدر

ذرا احتیاط سے کام لے نہ زباں دراز ہو اس قدر

کہ حسینیت سے الجھ سکے ابھی تجھ میں اتنا تو دم نہیں


ہے عروجِ دیں کا امیں یہی ہے نشانِ فتح مبیں یہی

اسے چشم بد سے نہ دیکھنا یہ عَلَم ہے تیرا قلم نہیں

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

عباسؑ صحیفہ ہے امامت کے عمل کا

یار ہو دے جس کم وچ راضی اوہو سمجھیں عین اسلام ایں

قدماں دی آوازاے

گنبد سبز کی تصویر مرے کمرے میں

رات ولادت دی جد آئی ہوئے جگ چوں دور ہنھیرے

سن اَحقر افرادِ زمن کی فریاد

اوس عاشق دے بھاگ سولڑے نے جنہوں روز حبیب دی دید ہندی

رکھتی ہے حیران مدینے کی شان

نوکِ سناں پہ ہے سرِ مظلوم سرفراز

گھنٹیاں بج گئی ہیں چلنے کی