سن اَحقر افرادِ زمن کی فریاد

سن اَحقر افرادِ زمن کی فریاد

سن بندۂ پابندِ محن کی فریاد


یارب تجھے واسطہ خداوندی کا

رہ جائے نہ بے اثر حسن کی فریاد

شاعر کا نام :- حسن رضا خان

کتاب کا نام :- ذوق نعت

دیگر کلام

مدحت میں نظر آتی ہے معراج کی رہ

تیرے ہجر اندر جو جو حال ہو یا دس دتا اے اکھاں دے پانیاں نے

دکھا دے الٰہی مجھے وہ مدینہ

چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

جب آنکھ سے آنسو بہہ نکلیں اور نور نظر آئے دل میں

روحِ اذاں ہے باپ تو بیٹا نمازِ دیں

وہ ہیں ممدوحِ خدا نام ہے جِن کا محمود

روزِ حساب سب کا سفر ہوگا مختلف

اُسی بشر کو شہِ مشرقین کہتے ہیں

ایک عالم ایک عاشق ایک عامل اُٹھ گیا