اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے

اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے

گردشِ دو جہاں سے بچا لیجئے


ہیں بُرے یا بھلے ، ہیں تو ہم آپ کے

صدقہ حسنین کا اِک نگاہِ کرم کیجئے

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

کاروانِ زندگی پیہم رواں ہے صبح و شام

عارف بود کسے کہ دلش نسبتِ وِلا

طواف اُن کا کرے بزرگی

یاالہٰی رحم فرما مصطفٰی کے واسطے

راہیا سوہنیا مدینے وچہ جا کے تے میرا وی سلام آکھ دئیں

کہا معراج پر آؤ شہِ ابرار بسم اللہ

ہو جائے دل کا دشت بھی گلزار ،یا نبی

راہ پُرخار ہے کیا ہونا ہے

تو امیرِ حَرمُ مَیں فقیرِ عَجم

یا محمد نور مجسم تیری رب نے شان و دھائی