تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسولﷺ

تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسولﷺ

بر آئیں میرے دل کے بھِی ارمان یا رسولﷺ


کیوں دل سے میں فدا نہ کروں جان یا رسولﷺ

رہتے ہیں اس میں آپ کے ارمان یا رسولﷺ


کشتہ ہوں روئے پاک کا نکلوں جو قبر سے

جاری میری زباں پہ ہو قرآن یا رسولﷺ


دنیا سے اور کچھ نہیں مطلوب ہے مجھے

لے جاوں اپنے ساتھ میں ایمان یا رسولﷺ


اس شوق میں کہ آپ کے دامن سے جا ملے

میں چاک کر رہا ہوں گریباں یا رسولﷺ


کافی ہے یہ وسیلہ شفاعت کے واسطے

عاصی تو مگر ہوں پشیمان یا رسولﷺ


مشکل کشا ہیں آپ امیر آپ کا غلام

اب اس کی مشکلیں بھی ہوں آسان یا رسولﷺ

شاعر کا نام :- امیر مینائی

دربار نبیؐ میں جھکتے ہی

نہیں ہے کوئی دنیا میں ہمارا یا رسول اللہ

بے عمل ہوں مرے پاس کچھ بھی نہیں

نامِ خدا سے سلسلہ

فلک خوبصورت سجایا نہ ہندا

اے رسول امیں خاتم المرسلیں تجھ سا کوئی نہیں تجھ سا کوئی نہیں

آئے ہیں جب وہ منْبر و محراب سامنے

ثانی ترا کونین کے کشور میں نہیں ہے

حالِ دل کس کو سناؤں آپ کے ہوتے ہوئے

اے ربِّ نوا ڈال دے دامن میں نئی نعت