یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے

یا رب! ملی مجھے یہ نوا تیرے فضل سے

میں ہوں نبیؐ کا مدح سرا تیرے فضل سے


تیرے حبیبِؐ پاک کی توصیف اور میں

جو کچھ کیا وہ میں نے کیا تیرے فضل سے


دامانِ احتیاط نہ چھوڑا بساط بھر

پاسِ حدود مجھ کو رہا تیرے فضل سے


لغزش اگر ہوئی ہو کوئی اس کے باوجود

ہوں خواستگارِ عفوِ خطا تیرے فضل سے


آخر میں یہ دعا ہے کہ اے ربِّ ذوالجلال

مقبول ہو یہ رنگِ ثنا تیرے فضلِ سے

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

مصطفیٰ، شانِ قُدرت پہ لاکھوں سلام

عِشق مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن

سَقَانِی الْحُبُّ کَاْسَاتِ الْوِصَالٖ

اللہ تعالیٰ ہے جہانوں کا اجالا

ہرکسی کو ہو بقدر ظرف عرفانِ رسول

عشق ایسا ملال دیتا ہے

اے بِیابانِ عَرب تیری بہاروں کو سلام

بیشک میرے مولا کا کرم حد سے سوا ہے

آہ! شاہِ بحر و بر! میں مدینہ چھوڑ آیا

مصطفیٰ ذاتِ یکتا آپ ہیں